ڈاکٹر شکیل آفریدی کون ہیں؟
ڈاکٹر شکیل آفریدی ایک معمولی سا ڈاکٹر آخر امریکہ کہ لیے اتنا اہم کیوں؟
ڈاکٹر شکیل آفریدی 1962 کو خیبر ایجنسی پاکستان میں پیدا ہوئے ۔
اور 1990 میں خیبر میڈیکل کالج سے ڈاکٹری کی ڈگری خاصل کی۔ڈگری خاصل کرنے کہ بعدشکیل آفریدی
نے فیڈرل ایڈمنسٹریٹڈ ٹرائیبل ایریاز نامی تنظخم جوائن کی۔
اس دوران امریکہ میں ہونے والے 2001 کہ واقعے کہ بعد امریکہ اسامہ بن لادن کی تلاش میں تھا اور سی آئی اے کو یہ خبر مل گئی تھی کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں موجود ہے مگر اس کی تصدیق کرنی تھی کہ آخر وہی اسامہ بن لادن ہیں یا کوئی اور مگر تب تک سی آئی اے اسامہ بن لادن کہ زاتی معالج سے ان کا ڈی این اے لے چکی تھی بس اسے کنفرم کرنا تھا اس لیے انہوں نے اس کام کہ لیے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو چنا۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی نے سی آئی اے کی مدد کرنے کہ لیے پاکستان میں ایک جعلی پولیو ویکسینیشن پروگرام شروع کیا جس میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا سازو سامان استعمال کیا گیا۔اور داکٹر شکیل آفریدی اپنے مشن میں کامیاب ہو گئے اسامہ بن لادن کہ خاندان کا ڈی این سیمپل سی آئی اے کو دے دیا جس کہ بعد ایک آپریشن میں اسامہ بن لادن کو مارا گیا۔
جب پاکستانی اداروں کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کی جاسوسی کی خبر پہنچی تو شکیل آفریدی کو گرفتار کر کہ ملک سے غداری کا مقدمہ درج کر کیا گیا۔
جس کہ بعد پشاور ہائی کورٹ نے ڈاکٹر شکیل آفریدی کو غداری کہ جرم میں 33 سال کی سزا سنا دی۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کہ لیے امریکہ نے پاکستان پر بہت دباو ڈالا کہ شکیل آفریدی کو ان کہ خوالے کیا جائے مگر پاکستان نے ایسا کرنے سے انکار کیا۔
جس کہ بعد امریکہ نے پاکستان کو دی جانے والی امداد میں سے 33 ملین ڈالر روک دیے یوں ڈاکٹر شکیل آفریدی کی ایک سال کی سزا کہ بدلے پاکستان کا 1 ملین ڈالر روک دیا گیا۔ ARNEWS125
0 Comments