Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

کے ‏ٹو ‏کا ‏خطرناک ‏ترین ‏مقام ‏کون ‏سا ‏ہے؟کے ٹو سر کرنے کہ لیے کوہ پیماوں کو کون کون سی اشیاء کی ضرورت ہوتی ہے؟

آج کا ہمارہ موضوع ہے دنیا کی دوسری بلند ترین اور پہلی خطرناک ترین پہاڑی چوٹی کے ٹو جس میں آپ جان سکیں گے ۔۔
کے ٹو سر کرنے کہ کیے کوہ پیماوں کو کن کن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے؟
کے ٹو پہاڑی کا خطرناک ترین مقام کون سا ہے؟
کے ٹو پہاڑ کہ ڈیتھ زون میں سب  سے زیادہ وقت گزارنے کا اعزاز کس کہ پاس ہے؟
 
کے ٹو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے جو کہ پاکستان میں واقع ہے۔جسکی بلندی 8611 میٹر ہے۔کے ٹو دنیا کی بلند ترین چوٹی ماونٹ ایورسٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔ماونٹ ایورسٹ پر شرخ اموات 4 فیصد جبکہ کے ٹو پر 29 فیصد ہے۔
کے ٹو سر کرنے کہ لیے کوہ پیماوں کو کن کن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے؟
کے ٹو کی چوٹی سر کرنے کہ لیے کوہ پیماوں کو بلند خوصلے اور طاقت کہ ساتھ ساتھ کچھ ضروری اشیاء کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔
کے ٹو سر کرنے کہ لیے کوہ پیماوں کہ پاس مکمل کٹ کا ہونا ضروری ہے۔جس میں چڑھائی کہ لیے اوزار اور فرسٹ ایڈ کٹ شامل ہے۔اس کہ علاوہ ہائیکنگ
 آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں۔۔۔۔
 اسٹکس،رسیاں،ہیڈلیمپ،ہیلمٹ،آکسیجن سلنڈر،بیلچہ،ہتھوڑی،نقشے،گائیڈ بکس،کمپلس،سلیپنگ بیگ،چولہا،ماچس،چاقو،کھانے کہ برتن،تیل صابن،ٹوتھ برش ،ٹوتھ پیسٹ،پانی کی بوتلیں،انرجی فوڈز،دستانے،سگنلز بھیجنے کہ لیے شیشے، سن گلاسز اور سن سکرین بھی شامل ہوں۔

کے ٹو کا خطرناک ترین مقام کون سا ہے؟

کے ٹو کا خطرناک ترین مقام 8ہزار میٹر کی بلندی سے شروع ہوتا ہے جسے بوٹل نیک کہا جاتا ہے۔اور یہ مقام ڈیتھ زون میں شمار ہوتا ہے۔اس مقام کا درجہ خرارت منفی 50 ڈکری سینٹی گریڈ ہے۔کوئی بھی شخص اس ڈیتھ زون میں 16 سے 20 گھنٹے تک ہی زندہ رہ سکتا ہے۔ڈیتھ زون میں آکسیجن کی کمی سے دماغ کا جسم سے کنٹرول ختم ہونے پر انسانی جسم مفلوج ہو جاتا ہے اس لیے ڈیتھ زون میں زیادہ دیر رکنا یا سونا کوہ پیماوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے۔
ڈیتھ زون میں سب سے زیادہ وقت گزارنے کا اعزاز کس کہ پاس ہے؟
کے ٹو پہاڑ کہ ڈیتھ زون میں آج تک سب سے زیادہ وقت گزارنے کا اعزاز نیپالی کوہ پیماہ کہ پاس ہے جو 2008 میں اپنے دو کوہ پیماوں کو بچانے کہ لیے 90 گھنٹے تک اس موت کی گھاٹی میں رہا۔

Post a Comment

0 Comments