Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

کورونا ‏ویکسن ‏میں ‏کیا ‏ہے ‏اور ‏اس ‏سے ‏لگانے ‏سے ‏انسان ‏جسم ‏پر ‏کیا ‏اثرات ‏ہوں ‏گے؟

کورونا ویکسینز میں کیا ہے؟

 

اس وقت دنیا میں بہت سے کورونا ویکسینز تیار کی جا رہی ہیں جن میں سے کچھ میں اسی وائرس کی کمزور شکل کو استعمال کیا گیا ہے۔


امریکی کمپنی فائزر، بائیو این ٹیک اور موڈرنا کی تیارکردہ ویکسینوں میں ایک جنیاتی کوڈ کا استعمال کیا گیا ہے جو انسانی مدافعاتی نظام کے ردعمل کی وجہ بنتا ہے اور انھیں ایم آر این اے ویکسینز کہا جاتا ہے۔
آکسفرڈ یونیورسٹی اور آسٹرازنیکا کی تیار کردہ ویکسین میں ایک غیر نقصان دہ وائرس کا استعمال کیا گیا ہے جو سارس کووڈ 2 یعنی کورونا وائرس سے مشابہت رکھتا ہے۔


چند ایک ویکسینوں میں کورونا وائرس سے پروٹین حاصل کر کے استعمال کی گئی ہے۔ بعض اوقات ویکسینوں میں دیگر اجزا مثلاً المونیم وغیرہ کا استعمال کیا جاتا ہے تاکہ ان کو زیادہ مستحکم اور مؤثر بنایا جا سکے۔
ویکیسنیں انسانی خلیوں میں رد و بدل نہیں کرتیں بلکہ یہ صرف انسانی جسم کو کورونا کے وائرس کے خلاف مدافعت بڑھانے کا کام کرتی ہیں۔
ویکسین آپ کو بیماری نہیں لگاتی بلکہ یہ آپ کے جسم کے مدافعاتی نظام کو یہ سکھاتی ہیں کہ اگر کوئی مخصوص وائرس جسم میں داخل ہو تو اس کا مقابلہ کیسے کرنا ہے۔


ویکسین کے باعث آپ بیمار نہیں ہو سکتے۔ اس کے برعکس یہ آپ کے جسم کے مدافعتی نظام کو انفیکشن کی پہچان اور اس سے لڑنے کے طریقے سکھاتی ہے۔
کچھ افراد میں ویکسین لگنے کے بعد معمولی علامات ضرور ظاہر ہوتی ہیں جیسے پٹھوں میں درد، ہلکا سا بخار وغیرہ یہ کوئی بیماری نہیں ہے بلکہ ویکسین لگنے کے بعد جسم کا ردِعمل ہے۔

بہت کم ایسا دیکھنے میں آتا ہے کہ کسی ویکسین کے باعث الرجک ردِعمل سامنے آئے۔ کسی بھی منظور شدہ ویکسین پر اس میں موجود اجزا درج ہوتے ہیں۔
یہاں آپ کو خبردار بھی کیے دیتے ہیں کہ سوشل میڈیا کے ذریعے ویکسین مخالف جھوٹی کہانیاں پھیلانے کے عمل کا آغاز ہو چکا ہے اور ان کی بنیاد سائنس ہرگز نہیں ہے.

Post a Comment

0 Comments