دو دن پہلے وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کا کورونا وائرس پازیٹوا آیا تو اس کہ بعد سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر کورونا ویکسین کہ خوالے سے سوالات اٹھائے گئے کیونکہ اس چند دن پہلے ہی وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس ویکسین لگوائی تھی۔
تو آئیے جانتے ہیں کہ آخر ویکسین کیسے کام کرتی ہے ؟
ایمیونٹی سسٹم کیا ہے؟
اور کیا ویکسین کہ بعد بھی وائرس کا خملہ ہو سکتا ہے؟
سب سے پہلے ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ آخر کوئی بھی ویکسین کیسے بنائی جاتی ہے اور اور کیسے کام کرتی ہے۔
کسی بھی وائرس کی ویکسین عام ادویات کی طرخ بیمار ہونے کہ بعد ٹھیک نہیں کر سکتی بلکہ ویکسین لگانے کا مقصد مطلوبہ وائرس کہ خملے سے بچاو کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔
کوئی بھی ویکسین جسے انسانوں کہ جسم میں داخل کیا جاتا ہے اس میں کوئی ادویات یا کوئی اور چیز نہیں بلکہ وہی وائرس ہوتا ہے جس سے بچاو کا مقصد ہو۔مطلوبہ وائرس کو لیبارٹری میں تیار کر کہ اسے ایک مخصوص طریقہ کار کہ تخت انتہائی زخمی اور کمزور کیا جاتا ہے تاکہ وہ جسم میں داخل ہونے کہ بعد دوبارہ ایکٹیو نہ پائے۔
وائرس انسانی صخت کہ لیے اتنے نقصان دہ کیوں ہیں؟
کوئی بھی وائرس جب انسان کہ جسم میں داخل ہوتا ہے تو وہ انسان سیل کہ نیوکلیس میں جا کر اسے اس بات پر مجبور کرتا ہے کہ وہ اس کہ کیے کام کرے اور انسانی جسم کہ خلیے ہمارے جسم کہ لیے کام کرنے کہ بجائے متاثرہ وائرس کہ کام پر لگ جاتے ہیں جس سے وہ وائرس اپنی لاتعداد کاپیاں بنا کر پورے جسم میں پھیلا دیتا ہے جس کہ بعد آہستہ آہستہ انسان بیمار ہونے لگ جاتا ہے۔
ایمیون سسٹم کیا ہے اور کیسے کام کرتا ہے؟
ایمیون سسٹم جسے دفاعی نظام کہا جاتا ہے قدرت کی طرف سے ہمارے جسم میں ایک ایسا خود کار سسٹم ہے جو ہمارے جسم میں داخل ہونے والے وئرسس خلاف لڑتا ہے اور ہمیں بیمار ہونے سے بچاتا ہے۔جیسے ہی ہمارے جسم میں کوئی وائرس داخل ہوتا ہے تو ہمارہ قدرتی دفاعی نظام اس خلاف مزاخمت شروع کر تا ہے اور اس وائرس کو نہ صرف ختم کر لیتا ہے بلکہ اس کی شکل بھی پہچان لیتا ہے تاکہ اگر وہی وائرا دوبارہ جسم میں داخل تو اس کہ خلاف قبل ازوقت کاروائی کی جائے یہی اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ اگر کوئی وائرس ایک بار ہو جائے تو دوبارہ نہیں ہوتا کیونکہ اگر دوبارہ وہ وائرس جسم میں داخل ہو بھی جاتا ہے تو ہمارہ دفاعی نظام ہمیں جلد ہی ایکٹیو ہو جاتا ہے جس ہمیں پتہ بھی نہیں چلتا۔
اب بات کرتے ہیں کورونا ویکسین کہ بارے میں۔
پوری دنیا میں اس وقت بہت سی کمپنیوں کی کورونا وائرس ویکسن دستیاب ہے جسے بہت سارے ممالک نے اپنے شہریوں کو لگوا بھی دیا ہے۔
کورونا وائرس ویکسن لگنے کہ ماہرین کہ مطابق ہمارے ایمیون سسٹم کہ ایکٹیو ہونے میں 2سے 3 ہفتوں کہ درمیان کا وقت لگ سکتا اس لیے اگر ویکسین لگانے کہ فورن بعد اگر جسم میں وائرس داخل ہو جائے تو تب ویکسن اپنا کوئی اثر نہیں دکھا سکتی۔
0 Comments