Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

"فوج بجٹ اور پروپیگنڈہ" تحریر ارم رائے

 ‏
"فوج بجٹ اور پروپیگنڈہ"
RaiErum@

"فوج بجٹ اور پروپیگنڈہ" 

پاکستان کی افواج صرف دفاعی امور سرانجام نہیں دیتی بلکہ دُنیا کی ان افواج میں شمار ہوتا ہے جو ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنے کے لئے بھی ہر وقت تگ و دو میں لگے رہتے پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اور لوگ براہ راست اپنے حکمران منتخب کرتے ہیں اور افواج پاکستان اس منتخب حکومت کے تابع کام کرتی ہے یہ بات بھی حقیقت ہے کہ افواج پاکستان جسے اسٹیبلشمنٹ بھی کہا جاتا ہے اسکا کردار ملک کی سیاست میں بھی ہے لیکن صرف اندرونی چیلنجز کو نمٹنے کے لئے پالیسی وضع کرنے میں حکومت کی مدد کرنا.

ہم میں سے اکثر افواج کو کوستے ہیں کہ یہ حکومت بناتے اور گراتے ہیں جو کہ جمہوری طور بلکل ٹھیک نہیں اور اسکا موازنہ باقی دنیا سے کرتے ہیں لیکن جب ہم موازنہ کرتے ہیں تو کبھی سوچا باقی دُنیا کے ممالک کے کیا حالات و واقعات ہیں؟امریکہ کی مثال ہی لے لیں کہ پینٹا گون جو بیان جاری کرتا ہے وہی بیان امریکی صدر کی انتظامیہ مکمل طور پر اینڈورس کرتی ہےچلو اگر باقی ممالک میں ایسا نہیں بھی کہ افواج سیاست میں حصہ نہیں ڈالتی تو وہاں ان افواج سے صرف سرحد کی حفاظت کا کام لیا جاتا ہے ملکی انتظامی امور چلانے میں مدد نہیں لی جاتی پاکستانی افواج کا شمار دُنیا کی دس بہترین افواج میں ہوتا ہے اور ایٹمی طاقت ہونے سے اس پر اور بھاری ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہےلیکن پھر بھی پاکستان کا دفاعی بجٹ باقی ایٹمی طاقتوں سے انتہائی کم ہےکہا جاتا ہے فوج 80 فیصد بجٹ کھاتی ہے لیکن پچھلے تین سال سے افواج پاکستان کا بجٹ بڑھا ہی نئ اور جو بجٹ ہے وہ بھی تقریبا 20 فیصد بھی نہیں ہوگا اور جی ڈی پی پر اندازہ لگایا جائے تو وہ تین فیصد بھی نہیں بنتا۔

اتنے کم بجٹ میں ملک کا اندرونی اور بیرونی دفاع برقرار رکھنا کوئی عام بات نہیں جب سے افغان جنگ شروع ہوئی ہے اور امریکہ نے افغانستان کا کنٹرول سنبمھالا ہے تب سے پاکستان میں ایک دہشت گردی کی لہر شروع ہوئی جس سے تقریبا 80 ہزار سویلینز اور پاک فوج کے جوان شہید اور اربوں ڈالر کا نقصان ہوا اس لہر کے خاتمے کے لئے مختلف آپریشنز کیت گئے جس پر اربوں ڈالر لاگت آئی لیکن پھر بھی افواج پاکستان نے اس بات کا شکوہ نہیں کیا کہ ہمارا بجٹ کم ہے اور امریکہ جیسا ملک جس کے پاس ففتھ جریشن کے ہتھیار تھے وہ افغانستان میں امن قائم نہ کرسکا لیکن پاکستان نے وزیرستان میں کامیاب آپریشن کرکے ناصرف امن بحال کیا بلکہ لوگوں کی معاشی اور معاشرتی حالت ٹھیک کرنے کے لئے اپنے بجٹ سے خطیر رقم خرچ کی اور حکومت پاکستان سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا دفاعی ماہرین کہتے ہیں کسی بھی ملک کے دفاع کا مضبوط ہونا اسکی معاشی حالت سے موازنہ کرکے کیا جاتا ہے

لیکن ہمارے ملک کے معاشی حالات پچھلے چند سالوں میں ایسے رہے کہ دیوالیہ ہونے کے قریب تھے لیکن پاک فوج نے ملکی دفاع پر آنچ نہیں انے دی اور اسکا نمونہ فروری 2019 میں بھارت کے دو طیارے تباہ کر کے دکھا دیادفاع کے ساتھ ساتھ پاکستانی افواج نے قدرتی آفت میں ہربار سویلین انتظامیہ کا ساتھ دیا ہے اور بھرپور طریقے سے امدادی کاموں میں حصہ لیااس سب سے اگر پاکستان کی افواج کا ملکی سیاست میں کوئی کردار ہے تو مجھے اس کردار میں کوئی غلطی نظر نہیں آتی کیونکہ ملک کے حالات ٹھیک کرنا ہر پاکستان کا فرض اور ہر پاکستانی فوجی اس فرض کو اپنی جان کی قیمت ادا کرکے پورا کرتا ہے لیکن پھر بھی کچھ لبرلز اپنے اے سی والے کمرے میں بیٹھ کر کہہ رہے ہوتے ہیں کہ فوج کرتی ہی کیا ہے۔

کسی کے سینے میں کلاشنکوف کی گولی جب داخل ہوتی ہے تو وہ جسم کے خلیے چیرتی ہونکل جاتی ہے اور وہ گولی ہمارا فوجی خوشی خوشی اپنے سینے میں جذب اس لئے کرتا ہے تالہ ملک کا وقار اوع سرحد برقرار رہے مجھے کوئی لبرل 25 ہزار ماہانہ کے بدلے اس تپتی دھوپ والے موسم میں بس دو گھنٹے گزار کر دکھائے فوج کا بجٹ زیادہ ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اب پہلے سے زیادہ قوت کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ملک کے دشمن دن بدن ہمیں ختم کرنے کے نئے منصوبے بنا رہے ہوتے ہیں کلبھوشن یادیو کی مثال ہی لے لیں کہ کیسے پورا نیٹ ورک بلوچستان کے حالات خراب کرکے وہاں بنگلہ دیش جیسی صورتحال پیدا کرنا چاہتا تھالّہ نہ کرے اگر وہ کامیاب ہوجاتا تو سوچیں کیا ہوتا۔ تب اسی فوج نے اسکو ڈھونڈا اور اسکے سارے منصوبے ناکام بنائے۔ ہمیں اپنی افواج کے ساتھ کھڑے ہونا ہے اور ان شاء الله ہم ہمیشہ اپنی افواج کے ساتھ ہیں۔ اپنی زندگی کے آخری سانس تک۔ 

تحریر ارم رائے

Post a Comment

1 Comments