پاکستان کی سیاست کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ یہاں جو کواکب نظر آتے ہیں ویسے ہوتے نہیں ہیں، سائنس تو اب جا کر اتنی ترقی کرپائی ہے کہ ہولوگرافک ٹیکنالوجی کے ذریعے غیر موجود مناظر دکھا سکے جبکہ یہاں تو کئی دھائیوں سے عوام کو الیوژنز دکھانے کا کھیل جاری ہے، اور جہل سے لبریز کوتاہ بین وہی دیکھتے ہیں جو دکھایا جاتا ہے، وہی سمجھتے ہیں جو سمجھایا جاتا ہے۔۔۔۔
حکومت نے ICJ review & consideration ordinance پاس کردیا گویا اپوزیشن کو بیچنے کے لئے نیا چورن مل گیا۔۔۔۔ او ہو ہو ہو عمران نیازی نے کلبھوشن کو این آر او دے دیا۔۔۔
اور عقل کی اندھے ووٹرز لگ گئے ٹرک کی بتی کے پیچھے!!!
کسی کی عقل شریف نے یہ سوچنے کی زحمت گوارہ نہیں کی کہ اگر پاکستان کلبھوشن کو رسائی نہیں دیتا تو اس پر بھی بھارت آپکو دوبارہ سے انٹرنیشنل کورٹ میں گھسیٹنے کا حق محفوظ رکھتا ہے مطلب کہ لوگ ہمارے شہید ہوئے، ظلم ہمارے ساتھ ہوا، جاسوس ہم نے پکڑا اور انٹرنیشنل کورٹ میں گھسیٹے بھی ہم جائیں؟؟؟
کس لئے؟ صرف اور صرف اہل اقتدار کی نا اہلی کے سبب!!
ایسی نااہلی کہ جس کا کوئی تذکرہ تک نہیں کرتا، کیا کبھی کسی نے آپکو بتایا کہ پاکستان کا بھارت کے ساتھ معاہدہ تھا؟؟؟
جی ہاں! اکیس مئی 2008 کو پاکستان نے بھارت کے ساتھ ایک معاہدہ سائن کیا جس کے تحت جاسوسوں کو کسی قسم کی کاؤنسلر رسائی سے مبرا قرار دیا گیا تھا اور ہر ملک کو اختیار تھا کہ اپنے قوانین کے مطابق سلوک کرے۔۔۔
“In case of arrest, detention or sentence made on political or security grounds, each side may examine the case on merits.”
یہ وہ الفاظ تھے جن کے تحت پاکستان عالمی عدالت میں بھارت کو چاروں شانے چت کرسکتا تھا اگر۔۔۔۔۔۔
اگر یہ ایگریمنٹ اقوام متحدہ کے UNTC میں رجسٹرڈ ہوجاتا، اس معاہدے کے تحت بھارت کا کیس عالمی عدالت میں شروع ہونے سے پہلے ختم ہوجاتا۔۔۔
کلبھوشن کی گرفتاری 2016 میں ہوئی اور عالمی عدالت میں بھارت 2017 میں پہنچا، اب سوچیں 2008 سے 2016 تک ہمارے پاس کتنا وقت تھا؟ آٹھ سالوں میں ایک معاہدہ رجسٹر نہیں کرسکے، فیصلہ کرنا مشکل ہے کہ حکومتیں نااہل تھیں یا بیوروکریٹس؟ کیا ہر معاملہ آرمی کو ہی دیکھنا ہوتا ہے؟
نواز شریف کا اس کیس کو شرف قبولیت بخشنا بھی اسی کی ایک کڑی تھی کیونکہ ان لوگوں کو پتہ تھا کہ ٹیکنیکل گراؤنڈز پہ بھارت کو برتری حاصل ہوگی پھر جو بیانات بطور دلیل پیش کیئے گئے وہ بھی ریکارڈ پر ہے۔۔۔
سترہ مئی 2017 کو پاکستان نے یہ معاہدہ رجسٹر کروایالیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی کیونکہ بھارت کیس کرچکا تھا اور اس کیس پر یہ معاہدہ اثرانداز نہیں ہوسکتا تھا، قصہ مختصر یہ کہ تحریک انصاف نے ن لیگ کا بویا بیج کاٹا ہے لہذا عمران احمد خان نیازی کو کلبھوشن سے یاری کے طعنے دینے والے فقط بغض کی الٹیاں کر رہے ہیں اور اس سارے معاملے کو نظر میں رکھتے ہوئے ریٹائرڈ کرنل حبیب ظاہر کو کوئی فراموش نہ کرے جو اس وقت مبینہ طور پر بھارت کی قید میں ہیں۔۔۔۔
جس طرح کرنل حبیب کو اغواء کیا گیا اس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ سلسلہ کلبھوشن یادیو سے ہی جڑا ہے، ایک طرف سے بھارت آپکو لیگل گراؤنڈز پہ لے گیا دوسری طرف swap کا بندوبست بھی کرلیا، اب پاکستان کو بہت محتاط انداز اختیار کرنا ہوگا۔۔۔ میری ناقص رائے میں تو جیسے کلبھوشن کا بیان چلایا تھا ویسے ہی اس سے ملنے والے ثبوت بھی پبلک کردینے چاہیئں اور تفصیل سے دنیا کو بتایا جائے کہ اسے پھانسی کی سزا دینی کیوں ضروری ہے۔۔۔ البتہ اسے پھانسی ہو یا نہ ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ کسی بھی جاسوس کا ظاہر ہوجانا ہی اسکی موت ہوتی ہے!!
1 Comments
زبردست 👍🏻
ReplyDelete