مگر اس مندرکی تعمیر کی اصلیت کیا ہے آئیے جانتے ہیں۔اور دیکھتے ہیں کہ تب یہ نام نہاد مولوی فتوے فروش اور اسلام کہ ٹھیکدار کہاں تھے؟
آج سے 8 سال قبل 2012 میں پیپلز پارٹی کی خکومت تھی تب آصف علی زرداری نے بہت سارے ہندوں کو سندھ سے لا کر اسلام آباد میں آباد کر دیا اور جب ان کی تعداد زیادہ ہو گئی تو انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں اپنی عبادت کہ لیے مندر بنانے کی اجازت دی جائے۔
تب آصف علی زرداری نے عوامی ردعمل کہ ڈر سے ہندوں کو کہا آپ سپریم کورٹ چلے جائیں یہ بات اب ہم پہ نہ ڈالیں ہم نے 5 سال خکومت بھی پوری کرنی ہے ۔اور اسی دور خکومت میں مولانا فضل الرخمان اتخادی تھے اور وزارتوں کہ مزے لوٹ رہے تھے۔
اس وقت ہندوں کو سپریم کورٹ سے اجازت مل گئی پھر کام شروع ہوا پھر کچھ عرصے بعد کام روک دیا گیا اور 2016 میں ایک بار سپریم کورٹ سے اس کی اجازت مل گئی تب مسلم لیگ ن کی خکومت تھی نواز شریف وزیراعظم تھے اور مولانا صاخب تب بھی خکومت کہ اتخادی تھے اور وزارتوں کہ مزے لوٹ رہے تھے۔
0 Comments