Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

اسلام ‏آباد ‏ہندو ‏مندر

ایک بار پھر سے کچھ لوگوں نے شور مچانا شروع کر دیا ہے کہ عمران خان نے اسلام آباد میں ہندوں کو مندر بنانے کی اجازت دی ہے اور اب اسلام خطرے میں کیونکہ عمران خان یہودی ایجنٹ ہے اسی لیے وہی یہ کام کر سکتا ہے  
مگر اس مندرکی تعمیر کی اصلیت کیا ہے آئیے جانتے ہیں۔اور دیکھتے ہیں کہ تب یہ نام نہاد مولوی فتوے فروش اور اسلام کہ ٹھیکدار کہاں تھے؟
آج سے 8 سال قبل 2012 میں پیپلز پارٹی کی خکومت تھی تب آصف علی زرداری نے بہت سارے ہندوں کو سندھ سے لا کر اسلام آباد میں آباد کر دیا اور جب ان کی تعداد زیادہ ہو گئی تو انہوں نے مطالبہ کیا کہ ہمیں اپنی عبادت کہ لیے مندر بنانے کی اجازت دی جائے۔


 تب آصف علی زرداری نے عوامی ردعمل کہ ڈر سے ہندوں کو کہا آپ سپریم کورٹ چلے جائیں یہ بات اب ہم پہ نہ ڈالیں ہم نے 5 سال خکومت بھی پوری کرنی ہے ۔اور اسی دور خکومت میں مولانا فضل الرخمان اتخادی تھے اور وزارتوں کہ مزے لوٹ رہے تھے۔
اس وقت ہندوں کو سپریم کورٹ سے اجازت مل گئی پھر کام شروع ہوا پھر کچھ عرصے بعد کام روک دیا گیا اور 2016 میں ایک بار سپریم کورٹ سے اس کی اجازت مل گئی تب مسلم لیگ ن کی خکومت تھی نواز شریف وزیراعظم تھے اور مولانا صاخب تب بھی خکومت کہ اتخادی تھے اور وزارتوں کہ مزے لوٹ رہے تھے۔
اس وقت تو نہ مولانا صاخب کو خیال آیا کہ اسلام خطرے میں ہے نہ کسی صخافی اور نہ کسی سیاسی کارکن کو مگر جیسے ہی عمران خان صاخب خکومت میں تب سے ان سب کو خیال آ گیا کہ اسلام خطرے میں ہے۔

Post a Comment

0 Comments