فطرانہ فرض ہے ابن عمر رضي الله عنه سے روایت ہے که رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمايا:
صدقه فطرغلام، آزاد، مرد، عورت، چھوٹے، بڑے ہر مسلمان پر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جو فرض ہے۔
(صحیح البخاری: 11503
فطرانہ دینے کا مقصد کیا ہے؟؟
ابن عباس رضي الله عنه بیان کرتے ہیں:
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے صدقه فطر کو فرض قرار دیا تاکه روزے کے لیے لغو اور بیہودہ اقوال وافعال سے پاکیزگی ہو جائے اور مسکینوں کوکھانا حاصل ہو۔
سنن ابی داود: 1611]
صدقہ فطر کس وقت دینا ضروری ہے؟؟
صدقہ فطر کی ادائیگی نماز عید سے پہلے ابن عمررضی الله عنه سے مروی ہے:
نبی صلى الله عليه وسلم نے صدقه فطر نماز عید کے لیے جانے سے پہلے پہلے نکالنے کا حکم دیا۔
صحیح بخاری: 1509]
رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
جس نے صدقه فطر نماز عید سے پہلے پہلے ادا کر دیا تو یه ایسی زکوة ہے جو قبول کر لی گئی اور جس نے اسے نماز عید کے بعد ادا کیا تو یه عام صدقات میں سے ایک صدقه ہے۔ استن ابی داود: (161)
0 Comments