ایک دن ملا نصیر الدین "کھوتے" پر الٹے بیٹھ گئے تو کسی نے پوچھا حضرت منہ پیچھے کیوں؟
بولے. پیچھے سے آنے والے خطرات کا معائنہ کر رہا ہوں
بولا، آگے والے خطرات
بولے، ان کو گدھا دیکھ رہا ہے.
ہم ابھی تک یہ ہی نہیں طے کر سکے کہ خطرات پیچھے والے اہم ہیں یا آگے والے اور گدھے نے پچھلے خطرات دیکھنے ہیں یا اگلے خطرات اس وقت معیشت چیلنج ہے مگر سوال یہ ہے کہ یہ کب چیلنج نہ تھی اور یہ چیلنج کس ملک کو درپیش نہیں ہے؟
مہنگائی بڑھ رہی ہے پہلے بھی بڑھتی تھی کوئی بات نہیں، بیروزگاری کو بھی چھوڑیں باقی بھی ساری چیزیں ویسی ہی رہنے دیں کچھ مت بدلیں، مگر خود کو تو بدلیں آپ کا گدھا آگے جا رہا ہے اور منہ آگے کر لیں، چور چور، کرپشن کرپشن لاقانونیت معاشرے کی بے راہ روی کو تو روکیں اس قوم کے پاس اب آپشن رہی ہی کوئی نہیں گدھا آپ کے پاس ہے اور سوار بھی آپ ہیں، پھر پیچھے مڑ کر دیکھنا چھوڑ کر کم سے کم آگے نظر رکھ کر یہ تو دیکھیں کہ گدھا چل رہا ہے یا نہیں؟
میرے پیارے مُلّا آپ جس گدھے پر سوار ہیں وہ رکا ہوا ہے کم سے کم اور کچھ نہیں تو جو ادارے اور ملازمین تنخواہیں لے رہے ہیں ان سے تو کام لیں مہنگائی اپنا ریکارڈ توڑ چکی، کرپشن کی ریڑھی لگی ہوئی ہے، ایم این اے ایم پی اے ناکارہ ہو چکے ہیں، اے سی ڈی سی مطلق العنان بادشاہ بن چکے ہیں، جج سودے بازی کے عروج پر ہیں، مافیاز سے صرف ایک بہن کے شوہر کا پلاٹ بمشکل چھڑایا گیا ہے، یہاں تک حالات پہنچ چکے ہیں کہ روزانہ موبائل پر کال کر کے میرے بھی تین انعام نکلتے ہیں جس کے کارڈ لوڈ کروانے ہوتے ہیں، عزت دار لوگ بھیک مانگ رہے ہیں، چور ڈاکو ملک چھوڑ کر بھی جا چکے ہیں مگر اب بھی کھوتے پر سوار منہ آگے نہیں ہو رہا بلکہ پچھلے خطرات ہی دیکھے جا رہے ہیں۔
اگر حکومتی کھوتے پر کسی روحانی پیشوا کو بٹھا کر ہی سفر کرنا ہوتا تو بہت سارے باریش بزرگ مُلّا صاحب آپ سے بہتر لیکچر دے سکتے تھے، مگر لیکچر اور حوصلے کی تلقین سے زیادہ اس وقت کھوتے کا سفر اور اپنے منہ کو آگے کرنے کی ضرورت ہے پچھلے عوامی خطرات کو چھوڑیں یہ عوام مجھ سمیت آپ کو ایک موقع دینے والے اب کسی ایسے موقع کی تلاش میں ہیں کہ وہ کم سے کم آپ کو دیا جانے والا موقع سے ہونے والا گناہ دھو سکیں۔
0 Comments