ہم وعدہِ حور پر بہلنے والے نہیں! پروانٹیلیجنس مولوی اور پروانٹیلیجنس حکومتیں جہاد فلمفاد کے تحت لڑتی ہیں، اگر آج ہی بیرونی رزق کے تحت روس اور چین اس جہاد پر امداد کرنے کی یقین دہانی کروا دیں تو یقیناً ہم آمادہِ پیکار ہوں گے اور عین اسی وقت اقصٰی کی حرمت اور اہمیت پر واعظ بھی شروع ہو جائیں گے اور اچانک ہمارے عید ملن پارٹیوں کی سٹیٹس جلتے ہوئے اقصٰی کی تصاویر میں تبدیل ہو جائیں گے۔ لیکن اس کی خاطر ہمیں بس اتنا یقین دلا دیں کہ روپیہ ملے گا اگر ہم کو روپیہ ملے تو ہم دنیا کی کسی بھی طاقت سے ٹکرا سکتے ہیں اور اگر روپیہ رک جائے تو ہم دینے والے سے بھی ٹکرا سکتے ہیں ہمارے راستے، ہماری طاقت، ہمارے بیان، ہمارے فرمان بس اس کی قیمت لگا دیں، حکومت پیسے والی ہو تو آپ نے دیکھا نہیں کہ ہم کعبہ میں کیسے آپریشن کر کے خد اکا گھر آزاد کروا دیتے ہیں اور برسوں پھر اسلام کا تمغہ چھاتی پر سجائے پھرتے ہیں یہودیوں نے ہماری طاقت دیکھنی ہے تو سعودیہ پر حملہ کریں اور سعودیہ والے ہم کو قیمت دیں پھر دیکھیے گا ان یہودیوں کی ایسی کی تیسی، ہمارا جذبہِ ایمانی خدا کے پیسوں والے گھر میں جاگتا ہے، فلسطین کو آزاد کروا کر ہم کو ملے گا کیا؟ ہم وعدہِ حور پر بہلنے والے نہیں! ہمارا چینل سمجھیں، اور ہمارا جہاد اور ہماری عوام کی غیرت کو دیکھنا ہے تو ترتیب سے آئیں آپ کسی پیسے والے اسلامی ملک پر حملہ کریں پھر وہ پیسے والا اسلامی ملک ہم کو ڈالر دے پھر ہم اپنے مولویوں کو پیسے دیکر اپنی عوام کو بتائیں کہ جہاد کی اہمیت کیا ہے پھر ہماری عوام ہماری افواج و حکومت پر پریشر ڈالیں پھر ہم میدان میں اتریں گے اور دیکھنا پھر دنیا کی کوئی طاقت ہمارے مقابلے میں آ جائے ہم صدیوں لڑ سکتے ہیں مگر ویسے ہمارے پاس جنگ کی 10 دن کی طاقت نہیں اور مصلحت آڑے آ جاتی ہے تب تک آپ ہمارے ٹویٹ پڑھیں جس میں ہم کہہ رہے ہیں کہ تم ہماری کھیت جلاو، ماں رلاؤ، بیٹی پکڑو وغیرہ وغیرہ اور میں تم پر میزائل پھینکوں تو تم مجھ کو غلط کرو اب یہ الگ سوال ہے کہ یہ "میں" میزائل پھینکوں گا کب، ادھر حماس کے میزائل کو "میں" کہنے والوں کو اپنا ٹویٹ سیدھا کر لینا چاہیے کہ تم فلسطینیوں کو مارو اور فلسطینی تم پر راکٹ پھینکیں شرم مجھ کو نہیں آتی تو کیا قباحت ہے کہ میں لکھ دوں ۔۔۔کہ والسلام تحریر۔ محسن رفیق
0 Comments