"موبائل فون کے ہمارے معاشرے پر اثرات "
اکیسویں صدی کی سب سے ذیادہ انقلاب برپا کرنے والی ایجاد "سمارٹ فون" ہے جو شائد ہی آج کسی گھر میں موجود نہ ہو ۔ مڈل کلاس گھرانے میں بھی اوسطاً دو سے تین سمارٹ فونز موجود ہوتے ہیں اور خاص کر "کورونا وائرس" آنے اور پڑھائی کا سلسلہ آنلائن ہونے پر یہ ہر گھر کی ضرورت بن گیا ہے ۔
جس طرح ہر چیز کے دو رخ ہوتے ہیں "ایک مثبت اور ایک منفی"
اسی طرح سمارٹ فون کے بھی دو رخ ہیں ۔ وہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم اسکا کونسا رخ اپنے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ لیکن ہم میں سے اکثریت اسکو وقت ضیاع کے لیے استعمال کرتی ہے,آج اگر طلباء و طالبات امتحانات نہ دینے کے لیے احتجاج کر رہے ہیں تو اس کی بنیادی وجہ بھی یہ موبائل فون ہی ہے ۔
آپ یہ بھی پڑھ سکتے ہیں!!!
جس کو انہوں نے اپنی پڑھائی کے لیے استعمال کرنا تھا اسے سوشل میڈیا اور گیمز کی نظر کر دیا نتیجتاً امتحانات ملتوی اور کینسل کرنے کے مطالبات منظر عام پر دکھائی دیے .
آج گھروں میں ناچاقی ، لڑائی جھگڑوں کے 80 فیصد واقعات کے پیچھے بھی یہی موبائل فون ہے ۔ والدین کو اپنا وقت جو تربیت اولاد پر وقف کرنا تھا وہ سمارٹ کو دیتے ہیں اور صرف یہ ہی نہیں بلکہ بچوں کو مصروف رکھنے کے لیے بھی سمارٹ فونز لے کر دے دیتے ہیں تو ایسے حالات میں بچوں کی تربیت سمارٹ فونز اور اس میں موجود بیشمار ویب سائیٹس جو ایک کلک پر بچوں کو دوسری دنیا میں پہنچا دیتی ہیں وہ کرتی ہیں اور جب ان بچوں سے موبائل فون لیا جاتا ہے یا رکھنے کو کہا جاتا ہے تو پھر جس بدتمیزی سے بچے پیش آتے ہیں وہ بھی ہمارے سامنے ہی ہے ۔ اس میں سراسر قصور والدین کا ہے .
ہم دن میں کتنا وقت اپنی فیملی کو اور کتنا وقت موبائل کو دیتے ہیں اس کے لیے روزانہ موبائل کی سکرین ٹائمنگ چیک کریں ، اس سے پتہ چل جائے گا کہ ہماری ترجیحات کیا ہیں اور ہم کس سمت جا رہے ہیں .
خدارا روبوٹ والی زندگی گزارنا چھوڑ دیں ، ہر چیز کے لیے ٹائم فکس کریں ۔ سمارٹ فون کو فون کی حد تک ہی محدود رہنے دیں اسے اپنی اور دوسروں کی زندگیوں میں دوری کا سبب نہ بنائیں ۔ اپنے والدین اور فیملی کو وقت دیں ، بچوں کو وقت دیں تاکہ کل کو پچھتانا نہ پڑے.
کیونکہ موبائل دوبارہ مل جائے گا ۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کسی بھی وقت دوبارہ استعمال ہو سکے گا لیکن اگر رشتے کھو گئے اور اسی سمارٹ فون کی وجہ سے غلط راستے پر چل نکلے تو آپ کے ہاتھ میں سوائے پچھتاوے کے اور کچھ نہیں آئے گا.
تحریر امیدِ سحر
2 Comments
امید سحر کا موبائل فون کے متعلق آرٹیکل بہت با معنی اور نصیحت آموز ھے ان کی کاوش بہت اہم ہے اور
ReplyDeleteمعاشرے میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی کو سدھارنے کے لیے بہت اہم ھے
عبداللہ
The society reform campaign of growing disorientation in a very high and present society and distance from Islamic teachings and the negation of brotherhood is a very good campaign.The society reform campaign of growing disorientation in a very high and present society and distance from Islamic teachings and the negation of brotherhood is a very good campaign. Thanks 🌹🌹umeed e saher 🌹🌹
ReplyDelete