Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

پناہ گاہیں حکومت کا ایک احسن اقدام لیکن۔۔۔۔

 پناہ گاہیں حکومت کا ایک احسن اقدام لیکن۔۔۔۔
پناہ گاہیں حکومت کا ایک احسن اقدام لیکن۔۔۔۔


کسی بھی بڑے شہر میں رات کے وقت نکلیں تو آپ کو فٹ پاتھوں پر سوے ھوے لوگ ملیں گے۔ زیادہ تر کا تعلق مزدور طبقہ سے ھوتا ھے جو شہروں میں روزگار کی غرض سے آتے ھیں ،کمرہ کراے پر لینے کی بجائے یہ سوچ کر فٹ پاتھ پر سو کر گزارہ کر لیتے ھیں کہ کچھ روپے بچ جائیں تو وہ بھی گھر بھیجے جا سکیں۔ایسے افراد کو دیکھ کر یہی خیال ذہن میں آتا تھا کہ  کوئئ ھے جو ان کا ھاتھ تھام سکے ؟ 

کوئی ھے جو ان کو چھت فراھم کر سکے ؟

 


تو ایسے وقت میں وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب نے اس طبقہ کے لیے ملک کے بڑے شہروں میں  پناہ گاھیں تعمیر کیں ، جہاں پر مقیم افراد کو کھانا بھی فراھم کیا جاتا ھے۔حکومت وقت کا یہ پروجیکٹ قابلِ ستائش ھےلیکن پناہ گاہوں کی تعداد محدود ھے۔

2021-22 کے بجٹ میں پنجاب حکومت نے بھی پناہ گاہوں کے لیے فنڈز مختص کیے ھیں تا کہ ھر ڈویژن میں پناہ گاہیں بنائی جا سکیں۔ھم پناہ گاہیں تو بنا رھے ھیں لیکن ھمارے پاس ان پناہ گاہوں کا متبادل پہلے سے ہی موجود ھے ۔

جی تو میں بات کر رھا ھوں مسجد کی۔اگر مسجد میں لوگ اعتکاف بیٹھ سکتے ھیں تو کیا مسجد کو پناہ گاہ کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا ؟ 

عموماً بڑی مساجد دو منزلہ بھی ھوتی ھیں اور ان میں  علیحدہ کمرے بھی ھوتے ھیں۔

 اگر ھر شہر میں چند مخصوص بڑی مساجد میں کوئی ایک کمرہ / گوشہ/ کارنر رات کے وقت پناہ گاہ کے طور پر مخصوص کر دیا جاے ، ان مساجد میں کیمرے لگواے جائیں اور مسجد منتظمین کے پاس سسٹم نصب کیا جائے کہ جب بھی کوئی فرد رھنے کے لیے آئے تو اس کی تفصیلات اس سسٹم میں درج کی جائیں (جس سے متعلقہ فرد کا  ڈیٹا متعلقہ اداروں اور متعلقہ تھانہ  کے پاس محفوظ ھو جاے گا) تو ملک میں مکمل چیک اینڈ بیلنس کے ساتھ بیک وقت سینکڑوں کی تعداد میں پناہ گاہیں کھولی جا سکتی ھیں۔جتنا بجٹ نئی پناہ گاہیں بنانے اور فنکشنل کرنے پر صرف کیا جاے گا ، اگر وھی بجٹ ھر شہر میں چند مخصوص مساجد پر خرچ کیا جائے تو ھر شہر میں پناہ گاہ کھل جاے گی ،  چونکہ بڑی مساجد کا انتخاب کیا گیا ھو گا اس لیے ان مساجد کی سیکیورٹی کا مسئلہ بھی مستقل بنیادوں پر حل ھو جاے گا ، پناہ گاہ بھی بن جاے گی اور مکمل چیک اینڈ بیلنس بھی ھو گا اگر آپ کو میری یہ تحریر پسند آئی ہے تو اس کو زیادہ سے زیادہ شئیر کریں تا کہ صاحب اقتدار افراد تک میری یہ تجویز پہنچ سکے.

شکریہ


تحریر: عادل ندیم

Post a Comment

0 Comments