Header Ads Widget

Ticker

6/recent/ticker-posts

کم از کم ماھانہ اجرت اور حکومتی اقدامات۔۔۔

 کم از کم ماھانہ اجرت اور حکومتی اقدامات

کم از کم ماھانہ اجرت اور حکومتی اقدامات....


آج کی میری تحریر کا مقصد ایک انتہائی اہم مسئلہ کی طرف احکام بالا کی توجہ مبذول کروانا ھے اور ھے کم از کم ماھانہ اجرت پر عملدرآمد نہ ھونا۔

ہر سال بجٹ میں کم از کم ماھانہ اجرت میں چند ھزار کا لازمی اضافہ کیا جاتا ھے (جو کہ اونٹ کی منہ میں زیرہ کے مترادف ھوتا ھے) لیکن اس پر عملدرآمد کے لیے اقدامات نہیں کیے جاتے۔جس کی وجہ سے نچلے طبقے کا بھرپور استحصال کیا جاتا ھے۔اس بجٹ میں  حکومت نے کم از کم ماھانہ اجرت 20 ھزار روپے مقرر کی ھے لیکن سوال یہ پیدا ھوتا ھے کہ اس پر عملدرآمد کون کروائے گا ؟ 

کیا متعلقہ ادارے یونہی خواب خرگوش کے مزے لیتے رھیں گے یا غریب اور مزدور طبقہ کی قوت بنیں گے۔جس کسی نے بھی ملازم رکھا ھو چاھئے وہ بڑی آرگنائزیشن ھو ، کوئی بڑی فیکٹری ھو ، ریسٹورنٹ ھو ، رجسٹرڈ ادارہ ھو یا نان رجسٹرڈ یا کوئی چھوٹا سا ڈھابہ ھر کسی کو پابند کیا جاے کہ ملازمین کو ماھانہ ادائیگی بزریعہ اکاؤنٹ کی جاے گی۔اس پر عمل نہ کرنا جرم تصور کیا جاے گا جس کی سزا اور بھاری جرمانے مقرر کیے جائیں۔متعلقہ ادارے اس پر عملدرآمد کے لیے ھر جگہ جہاں پر ملازمین کام کرتے ھیں چھاپے ماریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس قانون پر عمل درآمد ھو ، باقاعدہ ریکارڈ چیک کریں اور حکومت کی رٹ کو نافذ کریں،پاکستان ایک ریاست ھے اور اس میں بناے گئے قوانین پر مذاق نہیں.

قوانین پر عملدرآمد کروانا متعلقہ اداروں کا فرض عین ھونا چاھئے۔

 مزدور طبقہ کے مسائل تو ان گنت ھیں لیکن میرے آج کے کالم کا مقصد صرف کم از کم ماھانہ اجرت پر عملدرآمد کے مسئلہ کی طرف توجہ دلانا تھا۔

حکام بالا سے گزارش ھے کہ اس مسئلہ کی طرف توجہ کریں اور کم از کم ماھانہ اجرت پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔



والسلام

تحریر اخلاق ندیم

Post a Comment

0 Comments